سری نگر، 8 جولائی صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا ہے کہ ‘ویک اینڈ’ لاک ڈائون کو جاری رکھنے کا مقصد مقامی لوگوں کو بڑی تعداد میں پکنک پر جاری سے روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز میں بھلے ہی کمی آئی ہے لیکن وائرس کی نئی اقسام سامنے آنے کے پیش نظر ہمیں چوکس رہنا ہے۔
صوبائی کمشنر نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘کووڈ کے کیسز میں بھلے ہی کمی آ رہی ہے لیکن وائرس کی نئی اقسام سامنے آنے کے پیش نظر ہمیں چوکس رہنا ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم نے ہفتے اور اتوار کا لاک ڈائون اس لئے برقرار رکھا ہے کیوں کہ یہ دو دن مقامی لوگ پکنک کے موڈ میں ہوتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نکلنا چاہتے ہیں۔ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ جیسے ہماری چھٹی ہے ویسے ہی کورونا بھی چھٹی پر ہے لیکن وہ بات نہیں ہے’۔
پی کے پولے نے کہا کہ اگر تیسری لہر دوسری لہر سے تین گنا بھی زیادہ خطرناک ہوگی تو بھی انتظامیہ اس سے بہ آسانی نمٹ لے گی۔
انہوں نے کہا: ‘تیسری لہر کیسے ہوگی یہ کسی کو پتہ نہیں۔ دوسری لہر کے دوران ہمیں آکسیجن سے لیس بیڈوں کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری لہر میں ہم نے یہ بھی جانا کہ وائرس پہلی لہر کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل رہا تھا’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘اگر تیسری لہر دوسری لہر سے تین گنا بھی زیادہ خطرناک ہوگی تو بھی انشاء اللہ ہم اس کو آسانی سے ہینڈل کر سکتے ہیں’۔
یو این آئی
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more