اننت ناگ / 07جولائی / جے کے این ایس / جاوید گل ،
جہاں ملک بھر کے ساتھ ساتھ یو ٹی جموں کشمیر میں مرکزی سرکار کی طرف سے 2016 میں شروع کی گئی پردھان منتری اُجولا یوجنا اسکیم متعارف کی گئی اور ہزاروں کی تعداد میں غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتين نے فائدہ اٹھانے کی غرض سے اپنا اندراج کروایا، تو وہی جنوبی ضلع اننت ناگ میں سینکڑوں خواتين کے لئے یہ سکیم بےسود ثابت ہو رہی ہے ،
جے کے این ایس نمائندے جاوید گل کے مطابق اننت ناگ کے دہی علاقوں میں رہنی والی خواتین نے ضلع کی مختلف گیس ایجنسيوں کے پاس اپنے ضروری کاغذات جمع کرائے، تاہم انہیں کئی سال گزرنے باوجود گیس کنکشن فراہم نہیں کئے گئے ،دریں اثنا چند خواتین کے بنک کھاتوں میں گیس پر ملنے والی سبسڈی بھی جمع ہوئی جو کہ اس بات کا منہ بوتا ثبوت ہے کہ اُن کے گیس کنکشن، گیس ایجنسيوں مالکان نے چور بازار میں فروخت کر کے نہ صرف مستحق خواتين کے حقوق پر شب خون مار کر اپنی تجوریاں بھر لی بلکہ مزکورہ سکیم کے اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو کر غیرقانونی فعل انجام دیا ۔ دوسری جانب لوگوں نے گیس ایجنسيوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مزکورہ اسکیم کے تحت انہیں مفت میں کنکشن ملنا مقصود تھا تاہم ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ انہیں 1200 سو سے 1500 سو روپیے تک ادا کرنے پڑے جبکہ ان رقومات کی کوئی رسید بھی فراہم نہ کی گئی ،نمائندے کے مطابق اننت ناگ میں قائم مختلف گیس ایجنسی مالکان نے صارفین سے کاغذات طلب کر کے دوسرے اضلاع کی گیس ایجنسيوں کو فروخت کر ڈالیے اور ناجائز طور خوب منافع کمایا، دریں اثنا اس بات کا بھی انکشاف کیا جاتا ہے کہ اسی طرز پر دوسرے اضلاع کی چند گیس ایجنسيوں نے اُن کاغزات کا غلط استعمال کر کے درجنوں گیس کنکشن نکال لئے ، اگرچہ کچھ صارفین نے اپنا حق حاصل کرنے کے لئے گیس ایجنسی مالکان سے مل کر اپنے لئے گیس کنکشن کی فراہمی کو یقینی بنایا تاہم دیگر مستحق خواتین اپنا گیس کنیکشن تاحال حاصل نہیں کر پارہی ہے ، جب جے کے این ایس نے اس حوالے سے محکمہ امورصارفین و عوامی تقسیم کاری کے اسسٹنٹ ڈریکٹر برائے اننت ناگ ولی محمد وانی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ محکمہ کا گیس ایجنسيوں پر بہراہ راست کنٹول نہیں ہے، جبکہ محکمہ ھازہ صرفٰ گیس کی قیمت اور فراہمی کے معملات میں مداخلت کرنے کا مجاز ہے، تاہم انہوں نے یقین دھلایا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ آتھارٹی کے ساتھ بات کر کے مزکورہ ایجنسیوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گے۔