سری نگر، 22 جون جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت نے متفقہ طور پر پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری کو اختیار دیا ہے کہ وہ 24 جون کو نئی دہلی میں وزیر اعظم کی صدارت میں منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی خواہشات و توقعات کی ترجمانی کریں۔
انہوں نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ پارٹی صدر وزیر اعظم کے ساتھ 24 جون کو ہونے والی میٹنگ میں ہر معاملے پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا علاقہ ایک ایسا خطہ بن گیا ہے جس کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں۔ ایک بڑی ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہماری حکومتی ایوانوں تک کوئی رسائی نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘یہاں کے لوگ پچھلے 70 برسوں سے محرومی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ اس میٹنگ کے ذریعے کشمیر میں جمہوری عمل کی بحالی ممکن ہو پائے گی’۔
اس سے قبل پیر کی شب پارٹی کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں جموں و کشمیر بھر سے پارٹی لیڈران نے حصہ لیا جس میں سماجی و اقتصادی امور اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی بحث وتمحیص ہوئی۔
میٹنگ میں وزیر اعظم کی طرف سے کی گئی سیاسی پہل کا خیر مقدم کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ 24 جون کو منعقد ہونے والی میٹنگ جموں و کشمیر میں سیاسی عمل کی بحالی کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگی اور لوگوں کی دیرینہ بااختیاری کی راہ ہموار ہوگی۔
اجلاس میں 5 اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں مجموعی سیاسی صورتحال اور زمینی حالات پر تفصیلی بحث ہوئی اور 24 جون کو ہونے والی میٹنگ میں جموں و کشمیر کے سیاسی جذبات کی نمائندگی کرنے پرزور دیا گیا۔ اس دوران جموں و کشمیر کی عوام کو خاص طور سے پانچ اگست 2019 کے بعد زندگی کے مختلف شعبہ جات میں درپیش مشکلات کو اُجاگر کیا گیا۔
لیڈرشپ نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے حکومت ہند کو ٹھوس اعتماد سازی اقدامات اٹھانے چاہئے۔
اجلاس میں متفقہ طور فیصلہ کیا گیا کہ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے چٹان کی طرح کھڑی ہے اور اُن کے سماجی، اقتصادی اور سیاسی مفادات کے تحفظ کے لئے ہر فورم پر تمام طرح کے ضروری اقدامات کرے گی۔
یو این آئی