سری نگر، 3 جون فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے کہا کہ امن و سکون کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے ‘کشمیری جنگجوئوں’ کا نام لئے بغیر کہا کہ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوتا ہے اس کے برعکس امن کو گلے لگانے سے جموں و کشمیر میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہو سکتا ہے۔
فوجی سربراہ نے یہ باتیں جمعرات کو یہاں اپنے دو روزہ دورے کو سمیٹنے کے موقع پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوج مجوزہ امرناتھ یاترا کے لئے تیار ہے اور اس نے اس سالانہ یاترا کے پرامن اور کامیاب انعقاد کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں۔
تاہم ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ امرناتھ یاترا کا انعقاد کرنا ہے یا نہیں یہ فیصلہ کرنا سول انتظامیہ کی صوابدید ہے۔
فوجی سربراہ جنرل نروانے سے جب پوچھا گیا کہ ان کا کشمیری نوجوانوں کے لئے کیا پیغام ہے تو انہوں نے کہا: ‘ایک طویل عرصے کے بعد ہم یہاں اُس مقام پر پہنچے ہیں جہاں امن و سکون کی فضا قائم ہے۔ جہاں لوگ اپنے خواب اور خواہشات کو پورا کرنے کی دوڑ میں لگ گئے ہیں۔ امن و سکون کے بغیر ترقی ناممکن ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘جب ترقی ہوگی تو سبھی اس کے ثمرات سے مستفید ہوتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں تشدد کا راستہ ترک کرنا چاہیے۔ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ دنیا کیسے آگے بڑھ رہی ہے۔ بھارت کیسے آگے بڑھ رہا ہے۔ بہتر مستقبل کا راز تشدد سے دوری میں ہی مضمر ہے۔ تشدد چھوڑ کر امن کو گلے لگانے سے جموں و کشمیر میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہو سکتا ہے’۔
فوجی سربراہ نے کہا کہ فوج کا کام تشدد کی سطح کو کم کرنا ہے تاکہ مقامی انتظامیہ تعمیر و ترقی کا کام بخوبی انجام دے سکے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک میں امن قائم کرنا حکومت، مقامی انتظامیہ کا کام بھی ہے اور فوج کا بھی اس میں ایک رول ہے۔ فوج کا کام تشدد کی سطح کو کم کرنا ہے تاکہ مقامی انتظامیہ تعمیر و ترقی کا کام کر سکے’۔
فوجی سربراہ نے سالانہ امرناتھ یاترا سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا: ‘مجھے کمانڈروں نے سرحدوں اور آبادی والے علاقوں کی زمینی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ صورتحال میں غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ دہشت گردی کے محض چند واقعات پیش آئے ہیں، بمشکل ہی کہیں پر پتھرائو ہوا ہے، ماضی قریب میں کوئی بھی آئی ای ڈی دھماکہ نہیں ہوا ہے’۔
ان کا آگے کہنا تھا: ‘یہ سب نارملسی کی بحالی کے انڈیکیٹرز ہیں۔ یہ انڈیکیٹرز ہیں کہ عوام بھی امن چاہتی ہے۔ یہ ایک بہت اچھی بات ہے۔ ہم تیار ہیں اور ہم نے امرناتھ یاترا کے پرامن اور کامیاب انعقاد کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں۔ امرناتھ یاترا کا انعقاد کرنا ہے یا نہیں یہ فیصلہ کرنا سول انتظامیہ کی صوابدید ہے۔ لیکن ہم اس کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں’۔
جنرل منوج مکند نروانے نے کہا کہ فوج نے گزشتہ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں لوگوں کی فلاح وبہبودی کے لئے کئی اقدام کئے جن میں سدبھاؤنا پروجیکٹ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے بڑی حد تک لوگوں کے مشکلات دور ہو گئے اور اس کے تحت دور افتادہ دیہات میں اسکول کھولے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انتظامیہ ان علاقوں تک پہنچ سکتی ہے اس لئے ہم نے بھی سدبھاؤنا سرگرمیوں میں تندیلیاں کرنے کی پالیسی تیار کی ہے۔
ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر میں کمی واقع ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موصوف جنرل نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے جو اطمینان بخش ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے سول انتظامیہ کو اس دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے بھر پور مدد فراہم کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سول انتظامیہ کو آکسیجن پلانٹوں کی مرمت کے لئے مدد کی گئی اور آکسیجن سلنڈرس بھی فراہم کئے گئے یہاں تک ہم نے اپنے ڈاکٹروں کو بھی ان علاقوں میں بھیج دیا جہاں کورونا لہر تیز تھی۔
موصوف فوجی سربراہ نے مزید کہا کہ بھارت کورونا کی ممکنہ تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔
یو این آئی