سری نگر، 26 مئی جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا کے خلاف صف آرا فرنٹ لائن ورکرس کی حوصلہ افزائی کے لئے اگرچہ مراعات کا اعلان کیا ہے لیکن ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے انٹرن ڈاکٹروں کو اس سے محروم رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے 3 مئی کو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرس کو پانچ ہزار تا دس ہزار روپے ماہانہ خصوصی مراعات دینے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم مبینہ طور پر انٹرن ڈاکٹروں کو ان مراعات سے محروم رکھا گیا ہے۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر میں کام کر رہے انٹرن ڈاکٹروں کے ایک نمائندے نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے ان مراعات سے محروم رکھنے سے ہماری حوصلہ شکنی ہوئی ہے تاہم ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ حکومت کے ہمارے ساتھ یہ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھنے کے باوجود ہم مریضوں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ماہانہ مشاہرہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے جس سے ہم اپنے ذاتی خرچے کی بھرپائی بھی بمشکل ہی کر پا رہے ہیں۔
موصوف نے حکومت سے ماہانہ مشاہرے میں اضافے اور دیگر مراعات و سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا: ‘ہم بھی رزیڈنٹ ڈاکٹروں اور فرنٹ لائن پر کام کرنے والے دیگر ورکرس کے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں لیکن مراعات و دیگر سہولیات سے ہمیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر محروم رکھا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس سوتیلی ماں کے سلوک سے ہماری حوصلہ شکنی ہوئی ہے تاہم ہم اس کا اثر اپنے پیشہ ورانہ کام پر ہرگز نہیں پڑنے دیں گے۔
موصوف نمائندے نے کہا ہمارا ماہانہ مشاہرہ بھی بہت کم ہے جس سے ہم بمشکل ہی اپنے ذاتی خرچے کی بھر پائی کر پا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘ہمارا ماہانہ مشاہرہ صرف بارہ ہزار روپے ہے، جو انتہائی حقیر ہے، ہم اس سے بمشکل ہی اپنے ذاتی خرچے کو پورا کر پا رہے ہیں، سفر اور ڈیرا وغیرہ کے خرچے کا بھی خود ہی بندوبست کرنا پڑ رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہم حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ ملک کی باقی ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں جو ماہانہ مشاہراہ انٹرن ڈاکٹروں کو دیا جا رہا ہے ہمیں بھی اتنا ہی دیا جائے، ہم کسی بھاری رقم کا تقاضہ نہیں کر رہے ہیں لیکن کوئی ہماری بات سننے کے لئے تیار ہی نہیں ہے’۔
انٹرن ڈاکٹروں کے نمائندے نے کہا کہ ہم ابھی بھی گھر والوں پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘ہمارے روز گھر آنے جانے سے ہمارے اہلخانہ کورونا سے متاثر ہونے لگے ہیں جس کے پیش نظر ہم نے اپنے ذاتی خرچے پر ڈیرے لئے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ سال گزشتہ حکومت نے ہمارے لئے قیام کا انتظام کیا تھا لیکن امسال اس سہولیت سے بھی ہمیں محروم رکھا گیا۔
یو این آئی