سری نگر، 18 مئی جموں و کشمیر حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران آکسیجن کی پیداواری صلاحیت میں تین گنا اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت کے مطابق یکم اپریل کو جہاں اس یونین ٹریٹری میں آکسیجن کی پیدواری صلاحیت 15 ہزار ایل پی ایم تھی وہیں اب نئے پلانٹوں کی تنصیب سے یہ صلاحیت 50 ہزار ایل پی ایم تک پہنچا دی گئی ہے۔
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا گیا: ‘جموں و کشمیر میں یکم اپریل 2021 سے آکسیجن کی پیداواری صلاحیت میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ یکم اپریل کو آکسیجن کی پیداواری صلاحیت 15 ہزار ایل پی ایم تھی۔ نئے آکسیجن پلانٹوں کی تنصیب سے یہ صلاحیت 17 اپریل کو بڑھ کر 50 ہزار ایل پی ایم تک پہنچ گئی ہے’۔
بتا دیں کہ انڈین ایئر فورس نے پیر کے روز جرمنی کے شہر میونخ سے 7 جدید ترین آکسیجن جنریشن پلانٹوں کو ایئر لفٹ کر کے سری نگر پہنچا دیا۔
نئے آکسیجن پلانٹوں میں پانچ 1000 ایل پی ایم کے، ایک 1500 اور ایک 600 ایل پی ایم کی پیدواری صلاحیت والا ہے۔ ان کی بدولت پہلے سے موجود صلاحیت میں مزید 7100 ایل پی ایم کا اضافہ ہوگا۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے کہا ہے: ‘مجھے امید ہے کہ اگلے تین دنوں کے اندر ان آکسیجن پلانٹس کو نصب کر کے چالو کیا جائے گا’۔
قبل ازیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘عوام کی آواز’ کے دوران کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری میں اگلے چھ ماہ کے دوران مزید 34 آکسیجن جنریشن پلانٹ نصب کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا تھا: ‘آکسیجن اور دوائوں کی کمی کا سامنا نہ ہو اس کے لئے انتظامیہ موثر اقدام اٹھا رہی ہیں۔ آج جموں و کشمیر کے ہسپتالوں میں 47 آکسیجن جنریشن پلانٹ آپریشنل ہیں۔ اس کے علاوہ جرمنی سے کچھ اور پلانٹ آ رہے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ مئی میں یہ پلانٹ چالو ہو جائیں گے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘اگلے چھ ماہ میں مزید 34 پلانٹ نصب کئے جائیں اس کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔ جموں اور سری نگر میں آکسیجن وار روم بھی اچھے سے کام کر رہے ہیں’۔
یو این آئی