سری نگر، 7 مئی جموں و کشمیر میں کورونا کی دوسری لہر کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے مکمل و جزوی کورونا کرفیو کا نفاذ جاری ہے جس سے معمولات زندگی مسلسل معطل ہیں۔
اس یونین ٹریٹری میں کورونا کرفیو کے باعث جمعے کو جہاں بڑی بڑی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں منبر و محراب خاموش رہے وہیں یوم قدس کی مناسبت سے برآمد ہونے والے جلوس بھی معطل رہے۔
بتا دیں کہ جموں و کشمیر کے چار اضلاع سری نگر، جموں، بڈگام اور بارہمولہ میں 29 اپریل کی شام سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ حکام کے مطابق ان چار اضلاع میں 10 مئی کی صبح سات بجے تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہے گا جبکہ باقی اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن جاری ہے۔
دریں اثنا کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے جمعۃ الوداع کے پیش نظر سری نگر کے بعض علاقوں بشمول نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد، درگاہ حضرت بل اور لالچوک کا دورہ کر کے سیکورٹی بندوبست اور لاک ڈاؤن کا جائزہ لیا۔
ان کے ہمراہ ایس ایس پی سری نگر اور سی آر پی ایف کے افسران بھی تھے۔
وادی کشمیر کے تین اضلاع میں مکمل اور دیگر اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن کی وجہ سے جمعے کو مسلسل آٹھویں دن بھی معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے۔
یو این آئی اردو کے ایک نمائندے نے شہر سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کر کے بتایا کہ سری نگر میں ہر سو سناٹا چھایا ہوا ہے اور لوگ بھی بہ حالت مجبوری ہی گھروں سے باہر نکلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعۃ الوداع کے موقع پر جہاں وادی کے جامع مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں لوگوں کا اژدھام ہوتا تھا اور بازاروں میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ ہوتی تھی لیکن امسال سال گذشتہ کی طرح اس دن ہر طرف خاموشی سایہ فگن ہے اور بازاروں میں الو بولتے رہے اور سڑکیں سنساں نظر آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لئے جہاں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں وہیں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
موصوف نے کہا کہ پولیس، گاڑیوں میں نصب لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گھروں میں ہی نماز ادا کرنے کے اعلان کر رہی تھی اور لوگوں کو کہا جاتا تھا کہ غیر ضروری گھروں سے نکلنے سے احتراز کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد، درگاہ حضرت بل اور دیگر بڑی جامع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی تاہم کہیں کہیں محلوں کے اندر واقع چھوٹی جامع مساجد میں نماز جمعہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کے بعد ادا کی گئی۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کووڈ 19 کی دوسری قہر انگیز لہر کے نتیجے میں کووڈ کیسز میں بے تحاشہ اضافہ اور اموات کی شرح میں آئے روز تشویشناک تیزی اور مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے جامع مسجد میں شب قدر اور جمعتہ الوداع کی نماز، شب خوانی وغیرہ منسوخ کر دی گئی ہے۔
وادی کے دو دیگر اضلاع بڈگام اور بارہمولہ میں بھی جمعے کو بھی مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہا اور بڑی جامع مساجد اور امام بارگاہوں میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔
ضلع صدر مقام بڈگام میں واقع مرکزی امام بارگاہ میں بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی اور نہ یوم قدس کی مناسبت سے جلوس قدس برآمد کیا گیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بڈگام ضلع صدر مقام پر ہر سال جمعۃ الوداع کے موقعہ پر فلسطین کی حمایت میں انجمن شرعی شعیان جموں وکشمیر کے صدر آغا سید حسن الموسوی کی قیادت میں ایک بہت ہی بڑا جلوس قدس برآمد ہوا کرتا تھا جو کورونا کی وجہ سے سال گذشتہ کی طرح امسال بھی معطل رہا۔
ضلع بڈگام کے دور افتادہ علاقوں میں اگرچہ نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن لوگوں نے کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کیا تھا اور مساجد کے اندر سماجی دوری کا خاص خیال رکھا گیا تھا۔
وادی کے باقی اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن مسلسل نافذ ہے جس سے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں کے ضلع جموں میں مکمل اور باقی اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن کے نفاذ سے معمولات زندگی مسلسل معطل ہیں۔
لداخ یونین ٹریٹری میں جمعۃ الوداع کے موقع پر جلوس قدس برآمد ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع کرگل میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد جلوس قدس برآمد کئے لیکن لوگوں کو جلوسوں میں فیس ماسک پہنے اور سماجی دوری بر قرار رکھے ہوئے دیکھا گیا۔