سری نگر،20 مارچ (یو این آئی) وادی کشمیر میں خشک و خوشگوار موسم کے بیچ محکمہ موسمیات نے برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں 21 سے 25 مارچ تک موسم خراب رہنے کا امکان ہے اور اس دوران بالائی علاقوں میں ہلکے درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی ہوائیں وادی کشمیر کی طرف آرہی ہیں جن سے موسم متاثر ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے اثر سے 21 سے 23 مارچ تک موسم زیادہ خراب رہے گا۔
خراب موسمی حالات کے پیش نظر باغ مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ 26 مارچ تک اپنے باغوں کی دوا پاشی کرنے سے احتراز کریں۔
دریں اثنا وادی میں ہفتے کے روز موسم خشک و خوشگوار مگر قدرے ابر آلود رہا۔
خوشگوار موسم کے ساتھ ہی وادی کے مغل باغوں میں لوگوں کا رش بڑھنے لگا ہے اور شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کا سب سے بڑا باغ گل لالہ بھی عنقریب کھلنے والا ہے اور سری نگر کے رعناوای علاقے میں واقع مقامی سطح پر کافی مشہور تفریح گاہ بادام واری بھی اتوار سے لوگوں کے لئے کھل رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر میں جہاں ماہ جنوری میں سردیوں کا پچیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جب 31 جنوری کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا وہیں ماہ فروری میں گرمیوں کا 57 سالہ ریکارڈ پاش پاش ہوگیا جب فروری کی ایک شب کم سے کم درجہ حرارت 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.7 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.9 ریکارڈ ہوا ہے۔
یو این آئ
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more