نیوز ڈیسک
سرینگر//گورنمنٹ کالج برائے خواتین ، ایم اے روڈ سرینگر میں منعقدہ خواتین کے عالمی دن کی تقریبات میں جموں و کشمیر کی طالبات اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کچھ بڑی اصلاحات دیکھنے میں آئیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بڑے اعلانات کئے۔ جو مرکزی زیر انتظام خطے کی خواتین کی تعلیم اور کاروبار میںسہولت فراہم کریں گے۔اس سال کے عالمی یوم خواتین کے موضوع یعنی ’’چیلنج کرنے کا انتخاب کریں‘‘کے موضوع کو مدنظر رکھتے ہوئے اور آزادی کا مہااوتسو،منانے کے لئے ، لیفٹیننٹ گورنر نے باصلاحیت لڑکیوں کی تعلیم کے لئے سپر 75 اسکالرشپ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا، تاکہ وہ طب ، انجینئرنگ ، آئی ٹی آئی اور انسانیت جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کر سکیں ، اور ملک کی تعمیر میں اپنا حصہ ادا کریں۔جموں وکشمیر میں خواتین کاروباری افراد کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بناتے ہوئے ، لیفٹیننٹ گورنر نے مشن یوتھ کے تحت ایک نئی اسکیم تیجسوینی کا بھی اعلان کیا ، جس میں 18 سے 35 سال تک کی عمر کی لڑکیوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مشن یوتھ اس منصوبے کی لاگت کا 10 فیصد مہیا کرے گا اور ہر سال سود بھی ادا کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کاروباری خواتین سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صفر سودی اسکیم سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں تاکہ دیگر خواتین بھی فائدہ اٹھاسکیں اور اپنی معاشی بااختیاری کی طرف جا سکے۔ منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تبدیلی اور ترقی کا ایک نیا دور جنم لے رہا ہے ، ایسی تبدیلی جو خواتین کو ان کا صحیح مقام ، آواز ، شناخت اور انفرادیت مہیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کی حفاظت ، جدید تعلیم اور معاشی آزادی کو یقینی بنانے کے لئے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔جموں وکشمیر کی معاشی ترقی میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ، لیفٹیننٹ گورنر نے مثبت ماحول پیدا کرنے جیسے اہم شعبوں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی مہارت کی ترقی؛ مالی مدد کی سہولت؛ خواتین کو عالمی منڈی فراہم کرنا اور انہیں جدید مصنوعات سے جوڑنا لازمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خواتین کی معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ جہاں تک صنفی مساوات،معاشرتی تبدیلی لانے اور پیشہ ورانہ ترقی کا تعلق ہے ، جموں و کشمیر کی خواتین کی شان و شوکت کی ایک لمبی تاریخ ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لڑکیوں کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھنے کے لئے ، سرکاری سطح پر چلنے والے مختلف اسکولوں میں 12 ویں جماعت تک داخلہ لینے والی 5لاکھ89ہزارطالبات سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں میں 88 کستوربہ گاندھی بالیکہ اسکول اور 88 گرلز ہاسٹلز کو فعال بنایا گیا ہے اور اس سے صنفی خلیج کو پْر کرنے اور بچیوں کے چھوڑنے کی شرح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی اعلی تعلیم میں مدد کے لئے حکومت 13 مختلف اسکالرشپ اسکیمیں بھی فراہم کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر صرف قدرتی طور ہی خوبصورت نہیں ہے بلکہ بہت سارے مضبوط تاریخی حقائق ہیں جو ہماری خواتین کی صلاحیتوں ، ان کے فضل ، ہمدردی ، ہمت ، علم ، روحانیت اور حکمت کو ثابت کرتے ہیں جس نے اسے ایک خوبصورت جنت بنا دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’میں جموں و کشمیر کی ہر عورت کی ہمت اور عزم کو سلام پیش کرتا ہوں، آج ایک موقع ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور مختلف شعبوں میں خواتین کی شراکت کا جشن منائیں‘‘۔ انہوں نے معاشرے کی فلاح و بہبود میں نمایاں کردار ادا کرنے اور جموں و کشمیر کو فخر دینے کیلئے خواتین کی تعریف کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے رابعہ الطاف ، عائشہ عزیز ، عرفانہ زرگر جیسی خواتین کی کامیابی کا خصوصی تذکرہ کیا اور دوسروں سے بھی ان کے نقشہ قدم پر چلنے کی تلقین کی جنہوں نے خواتین کوبااختیار بنانے کی مثال قائم کی ہے۔اعلی تعلیم میں طالبات کے بڑھتے ہوئے اندراج کے بارے میں بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ لڑکیوں کے مجموعی اندراج کے تناسب میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ ہنرمندی کی ترقی کے فروغ کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کچھ دن قبل مشن یوتھ نے بمبئی اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ مل کر بینکاری اور مالی خدمات میں مہارت کی ترقی کی تربیت دی جس میں 25فیصدسے زیادہ خواتین نے حصہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید بتایا کہ مشن یوتھ جلد ہی ایک ڈیجیٹل مارکیٹنگ اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنے جا رہا ہے اور مذکورہ پروگرام میں 50فیصد لڑکیوں کی شرکت متوقع ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہر فرد کو خواتین کی حفاظت ، سلامتی اور معاشی بااختیار بنانے کے لئے اجتماعی طور پر کام کرنا ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کشمیر ڈویژن کے صرف 12 ویں کلاس کے اعلان کردہ نتائج میں لڑکیوں کی کامیابی پر ان کی تعریف کی
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more