جموں، 27 فروری (یو این آئی) فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل یوگیش کمار جوشی نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا انسداد عسکریت پسندی آپریشنز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ بند ہونے سے امن بحال ہوگا اور سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ اپنی زندگی سکون کی فضا میں گزر بسر کر سکیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل یوگیش کمار جوشی نے ہفتے کو ضلع ادھم پور میں واقع شمالی کمان ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ انوسٹیچر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ‘حال ہی میں پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز نے ایک مشترکہ بیان میں 24 اور 25 فروری کی درمیانی رات سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ میں آپ سب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اس جنگ بندی کا انسداد عسکریت پسندی آپریشنز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہم لوگ مستعدی بنائے رکھیں گے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘لائن آف کنٹرول پر فائرنگ بند ہونے سے امن بحال ہوگا اور سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ اپنی زندگی سکون کی فضا میں گزر بسر کر سکیں گے’۔
لیفٹیننٹ جنرل جوشی نے لداخ میں چین کے ساتھ لگنے والی حقیقی کنٹرول لائن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: ‘حقیقی کنٹرول لائن کی برفیلی چوٹیوں پر تعینات ہمارے فوجیوں نے سن 2020 کے چیلنج سے بھرپور وقت میں انتہائی مستعدی بنائے رکھی۔ شمالی کمان نے سخت حالات میں ناممکن کو بھی ممکن بنا دیا ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘پچھلا سال بھارتی فوج کے لئے ایک تاریخی سال تھا۔ اس سال کے دوران ہمارے فوجیوں نے مشرقی لداخ میں اپنی بہادری اور ہمت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے’۔
لیفٹیننٹ جنرل جوشی نے کہا کہ وادی کشمیر میں پچھلے سال حالات میں نمایاں بہتری دیکھنے کو ملی ہے اور ملی ٹنسی و تشدد کے واقعات میں غیر معمولی کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘پچھلے سال کشمیر کے حالات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ تشدد کے واقعات میں غیر معمولی گراوٹ آئی ہے اور یہ امن، سکیورٹی اور قومی یکجہتی کے لئے کشمیری عوام کے تعاون کا عکاس ہے’۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more