Monday, May 12, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Home

۔3جنگجو اور 3پولیس اہلکار جاں بحق،2اہلکار زخمی

Gadyal Desk by Gadyal Desk
20/02/2021
A A
۔3جنگجو اور 3پولیس اہلکار جاں بحق،2اہلکار زخمی
FacebookTwitterWhatsappTelegram

باغات برزلہ سرینگر میں پولیس پر دن دہاڑے حملہ،شوپیان میںخونین معرکہ،بیروہ جھڑپ کے دوران جنگجو فرار

سرینگر +بیروہ +شوپیان // باغات چوک سرینگر میں دو بغیر اسلحہ پولیس اہلکاروں پر جنگجوئوں نے دن دھاڑے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے جبکہ بیروہ اور شوپیان میں مسلح تصادم آرائیوں کے دوران 3جنگجو اور ایک ایس پی او جاں بحق جبکہ ایک پولیس کانسٹیبل اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔جاں بحق جنگجوئوں میں سے ایک جنگجو نے 4روز قبل اور ایک نے24روز قبل ہتھیار اٹھائے تھے۔ بیروہ میں جنگجو رات کی تاریکی کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوئے، جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں ایک زخمی حالت میں ہے۔
سرینگر
شہر کے باغات چوک میں جمعہ کو نماز جمعہ سے قبل قریب ساڑھے 12بجے جنگجوئوں نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس کے دوران2اہلکار جاں بحق ہوئے۔ پولیس نے اس حملے میں ملوث جنگجوئوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حملہ میں لشکر ملوث ہے،جبکہ دونوں مہلوک اہلکار حملے کے وقت غیر مسلح تھے۔ مہلوک اہلکاروں کی شناخت سہیل احمد ساکن لوگری پورہ شمقام اور محمد یوسف بجاڑساکن زرہامہ کپوارہ کے بطور ہوئی ہے۔یہ واقعہ پولیس سٹیشن صدر کے بالکل قریب باغات چوک میں پیش آیا جہاں راوت پورہ کی طرف راستہ جاتا ہے۔آئی جی پی کشمیر رینج وجے کمار نے میڈیا کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ باغات برزلہ میں دو پولیس اہلکاروں پر ایک مقامی لشکر جنگجو سمیت دو عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جبکہ دونوں حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے۔ پولیس لائنز میں دونوں مہلوک اہلکاروں کی گلباری کی تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لشکر طیبہ کے دو جنگجو ،جن میں ایک غیر ملکی اور ایک مقامی جنگجو،جس کی شناخت ثاقب کے نام سے ہوئی ہے ، نے باغات میںحملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دو پولیس اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تھے اور کچھ خریدنے کے لئے ایک دکان پر گئے تھے،جبکہ ان پرپیچھے سے حملہ کیاگیا ۔ آئی جی پی نے بتایا کہ وہ مکمل طور پر غیر مسلح تھے۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی دونوں حملہ آوروں کا سراغ لگا لیا جائے گا۔ آئی جی پی نے کہا’’اسپتال میں ڈاکٹروں نے ان دو زخمی پولیس اہلکاروں کو بچانے کی پوری کوشش کی لیکن وہ جانبرنہ ہوسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے سے پولیس اہلکاروں کو زیادہ لگن کے ساتھ کام کرنے میں مدد ملے گی اور اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکیں گی۔ ہم سیکورٹی کے جائزے کے لئے جائیں گے اور چھٹکارا ڈالیں گے۔ اگر پولیس اہلکاروں کے پاس اسلحہ ہوتا تو شاید وہ جوابی کارروائی کرتے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا باغات کے علاقے میں کسی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے ، کشمیر پولیس چیف نے کہا کہ کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے اور نہ ہی ان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہوسکتا ہے کہ کسی کو معمول کی تفتیش کے لئے حراست میں لیا گیا ہو۔
بیروہ
بڈگام ضلع کے بیروہ علاقہ سے ملحقہ گائوں پیٹھ زانی گام میں شبانہ معرکہ آرائی کے دوران ایک ایس پی او ہلاک جبکہ ایک پولیس کانسٹیبل شدید طور پر زخمی ہوا اور جنگجو فرار ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ 53آر آر، 79بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے ایک پریس کانفرنس میں اس جھڑپ کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ طور پر اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے دوران شب مذکورہ گائوں کا محاصرہ کیا اور گائوں کی ناکہ بندی کرنے کی کوشش کی۔ انکا کہنا تھا کہ دوران آپریشن ہی یہاں موجود جنگجوئوں نے فورسز پر شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس پی او الطاف احمد ساکن چاڈورہ اورسلیکشن گریڈ کانسٹیبل منظور احمد ساکن سوپور زخمی ہوگئے جن کو زخمی حالت میں نزدیکی طبی مرکز منتقل کر دیا جہاں ڈاکٹروں نے ایس پی او الطاف احمد کو مردہ قرار دیا تاہم کانسٹیبل منظور احمد کی حالت مستحکم ہے، جن کا سرینگر میں علاج و معالجہ چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔انہوں نے تاہم کہا کہ کم سے کم ایک جنگجو زخمی ہوا ہے اور مقام جھڑپ سے دو کلو میٹر تک اسکے خون کے دھبوں کے نشانات مل گئے ہیں، جو ایک اور گائوں تک ہیں جس کا بھی محاصرہ کرلیا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران جمعہ کی صبح سیکورٹی فورسز نے عبدالحمید ناتھ ولد محمد اکبر ناتھ نامی سابق جنگجو کے مکان کی توڑ پھوڑ کی۔
شوپیان
پہاڑی ضلع شوپیان کے بڈی گام امام صاحب زینہ پورہ گائوں میں 9گھنٹے تک خونین معرکہ آرائی جاری رہی۔پولیس نے بتایا کہ فوج کی 44 آر آر، پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف کی 178ویں بٹالین کی مشترکہ ٹیم نے جمعرات قریب11 بجے رات بڈی گام گاؤں کا محاصرہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائی کچھ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد شروع کی گئی۔انسپکٹر جنرل پولیس نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ فورسز اہلکاروں کی مشترکہ ٹیم نے مشتبہ مقام کی طرف کچھ گولیاں چلائیں تاہم کوئی جواب نہیں آیا۔انکا کہنا تھا کہ اسکے بعد گائوں میں روشنی کا انتظام کیا گیا اور شدید سردی اور بھاری برف موجود ہونے کے باوجود رات بھر محاصرہ جاری رکھا گیا اور صبح کے وقت آپریشن شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے آغاز پر ہی جنگجوئوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا، جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران محمد رمضان بٹ کے مکان ، جس میں جنگجو موجود تھے ، میں بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں آگ لگ گئی، جس کے باعث مکان مکمل طور پر تباہ ہوا اور مکان کے نزفیک ایک آٹو لوڈ کیرئر بھی خاکستر ہوا۔ بعد ملبے سے 3جنگجوئوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران فوج کا ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا۔جاں بحق جنگجوئوں میں سے ایک نوجوان مدثر احمد وگے ولد فیاض احمد ساکن چک سانگھڑن شوپیان نے 4روز قبل 15فروری 2021 کو ہتھیار اٹھائے تھے اور گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔دیگر دو جنگجوئوں میں سہیل احمد شیخ عرف عظیم ولد عبدالغنی ساکن ترکہ وانگام شوپیان(4اگست 2020) سے سرگرم تھا جبکہ شاہد احمد ڈار عرف فرقان ولد بشیر احمد ساکن سانبورہ پلوامہ (26جنوری 2021) سے سرگرم تھا۔مہلوک جنگجوئوں کی تحویل سے دو رائفلیں ایک پستول اور دیگر اسلحہ بر آمد کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ یہ تینوں البدر مجاہدین سے وابستہ تھے۔

Related posts

India’s Solodarity with people POJK

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

19/04/2025

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025

مہلوک اہلکاروں کے اعزاز میں تقریب
گلباری اور خراج عقیدت
سرینگر/بلال فرقانی/ برزلہ اور بیروہ میں 3پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے اعزاز میں ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سرینگر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں سیول و پولیس کے اعلیٰ افسران موجود تھے ، جنہوں نے میتوں پر گلباری کی اور تینوں جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔کانسٹیبل محمد الطاف، سلیکشن گریڈ کانسٹیبل محمد یوسف اور کانسٹیبل سہیل احمد کی بہادری کو خراج عقیدت ادا کرنے کی غرض سے منعقدہ تقریب کے دوران ایک کانسٹیبل کا والد اور دیگر اہل خانہ بھی موجود تھے۔انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار کے علاوہ آئی جی سی آر پی ایف دیپک رتن،ڈی آئی جی وسطی کشمیر امت کمار،ڈپٹی کمشنر سرینگر و بڈگام کے علاوہ فوج و دیگر سیکورتٰ ایجنسیوں و سیول افسران اس موقعہ پر موجود تھے۔افسران نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائیگا اور تشدد کے خاتمے کیلئے انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پولیس انکے اہل خانہ کیساتھ اس غم میں برابر کی شریک رہے گی اور انہیں تناہ نہیں چھوڑا جائیگا۔

پو لیس اہلکاروں کی ہلاکتیں
عمر، محبوبہ ، کانگریس اور الطاف کی مذمت
نیوز ڈیسک

سرینگر// سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی ، کانگریس اور اپنی پارٹی صدر الطاف بخاری نے برزلہ باغات میںمارے گئے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی مذمت کی۔عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ سرینگر میں ہوئے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے، میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کئے گئے اس تشدد کی مذمت کرتا ہوں اور ہلاک شدہ پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی مذمت کی۔محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ باغات میں ہوئے حملے میں دو پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی مذمت کرتی ہوں، میں ان کے اہل خانہ اور ان کے عزیز و اقرباء کے ساتھ اظہار ہمدردی پیش کرتی ہوں، ایسے تشدد کے واقعات سے کوئی حل نہیں نکلے گا بلکہ یہ صرف بدحالی کو جنم دیتا ہے‘‘۔ پردیش کانگریس کمیٹی نے بیان میں دو پولیس اہلکاروں سہیل احمد اور محمد یوسف کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا ہے کہ بے حرم حملے سے پولیس اہلکاروں کی دو اور قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ، جو انتہائی افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے۔کانگریس پارٹی نے ایس پی او الطاف احمد کی ہلاکت کی بھی مذمت کی۔اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے باغات حملہ کی مذمت کی ۔ایک بیان میں بخاری نے اِس واقعہ کو بہیمانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’’تشددکوئی حل نہیں بلکہ کسی بھی سماج کے امن اور ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، بلالحاظ سیاست، نظریہ اور مہذب کسی بھی طریقہ کی عسکریت پسندی اور تشددناقابل ِقبول ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی بدقسمت آمیز اور جگرسوز ہے کہ کشمیر میں لگاتار قیمتی جانوں کا زیاں ہورہا ہے۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

ہندوارہ میں ایک سکول کی صفائی کے دوران شیل پھٹنے سے خاکروب زخمی

Next Post

Bandipora reporter alleges harassment & fabrication by revenue official for his story on demolition drive Press Club expresses deep concern over filing of FIR

Related Posts

India’s Solodarity with people POJK
Home

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

by Gadyal Desk
19/04/2025
0

وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...

Read more

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025
THE CALL OF THE MOUNTAINS NORTH KASHMIR’S NEW FRONTIERS FOR ADVENTURE SEEKERS

گریز وادی کشمیر کی تہذیب اور کلچر کی پہنچان

09/01/2025
قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

09/01/2025
بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

05/01/2025
Next Post
Bandipora reporter alleges harassment & fabrication by revenue official for his story on demolition drive  Press Club expresses deep concern over filing of FIR

Bandipora reporter alleges harassment & fabrication by revenue official for his story on demolition drive Press Club expresses deep concern over filing of FIR

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.