سرینگر//انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے جمعہ کو بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں عسکری صفوں میں شامل ہوئے اُن تین جنگجوﺅں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے دو روز قبل سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں قائم معروف کرشنا ڈھابہ پر حملہ کرکے اس کے مالک کو زخمی کیا تھا۔
نیوز ایجنسی کے این او کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران آئی جی کشمیر نے کہا”ہم نے انتہائی تیزی کے ساتھ کارروائی عمل میں لاکر ایک ٹیم تشکیل دی۔ایک عام شہری نے ایس پی ساوتھ سرینگر کو فون پر بتایا کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے جس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج وغیرہ کو فالو کیا گیا“۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرینگر اور اننت ناگ پولیس کو ملے سراغوں کی بنیاد پردو افراد کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے پوچھ تاچھ کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ اس حملے میں ملوث تھے۔ گرفتار شدگان نے اس حملے میں ملوث تیسرے ساتھی کے بارے میں بتایا جس کے بعد اُسے بھی گرفتار کیا گیا۔
آئی جی کشمیر کے مطابق تینوں نے حال ہی میں عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور ان میں سے ایک کو پستول چلانے کی تربیت پہلگام میں جنگلات میں دی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار شدگان میں سے دو کا تعلق پانپور اور تیسرے کا تعلق پلوامہ سے ہے۔
آئی جی کشمیر نے کہا کہ تینوں کو لشکر طیبہ یا ٹی آر ایف کمانڈر غازی نے عسکریت میں شامل کیا تھا اور اُنہیں کرشنا ڈھابہ پر حملہ کرنے کا کام سونپا تھا جہاں عام طور سے سیاحوں کا رش رہتا ہے اور جو اکثر ہڑتالوں کے دوران بھی کھلا رہتا ہے۔
آئی جی کشمیر نے کہا کہ اس حملے کا مقصد سیاحوں پر خوف طاری کرنا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تینوں گرفتار شدگان نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے جس کی ویڈیو ریکارڈنگ عدالت کے سامنے پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا”ہم نے24گھنٹوں کے اندر کرشنا ڈھابہ حملے کا کیس حل کرلیا اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے“۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more