نئی دہلی،12فروری(اے یو ایس) پٹرول اور ڈیزل کے بڑھتے دام نے عام آدمی کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ سرکاری تیل کمپنیوں نے آج مسلسل چوتھے دن پٹرول اور ڈیزل مہنگا کردیا ہے۔ اس اضافہ کے بعد ایندھن کی قیمتیں ملک میں اب تک کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ درالحکومت دہلی میں پٹرول کی قیمت 88 روپے 14 پیسے اور ڈیزل 78 روپے 38 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔ دریں اثناءممبئی میں پٹرول 94 روپے 64 پیسے فی لیٹر تو ڈیزل 85 روپے 32 پیسے ہوگیا ہے۔ کولکاتہ میں پٹرول 89 روپے 44 پیسے فی لیٹر تو ڈیزل 81 روپے 96 پیسے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے جبکہ چنئی میں پٹرول 90 روپے 44 پیسے اور ڈیزل 83 روپے نو پیسے مل رہا ہے۔ بنگلورو میں پٹرول 91 روپے نو پیسے اور ڈیزل 83 روپے نو پیسے فی لیٹر مل رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں پٹرول کی قیمت 96 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ وہیں سرکار نے بھی پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایسی صورت میں آنے والے دنوں میں ان کی قیمتوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ بدھ کو پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں بتایا کہ مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر لگنے والے ٹیکس میں کوئی کٹوتی نہیں کرے گی۔پٹرولیم کے وزیر نے کہا کہ حکومت کے پاس پٹرول اور ڈیزل پر لگنے والے ٹیکس کو کم کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس بڑھانا یا کم کرنا سرکار کی ضرورتوں اور مارکیٹ کے حالات جیسے کئی پہلوو¿ں پر انحصار کرتا ہے
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more