سری نگر، 8 فروری (یو این آئی) وادی کشمیر میں پیر کو ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے چیئرمینوں اور ڈپٹی چیئرمینوں کے عہدوں کے لئے ہونے والے دوسرے مرحلے کے انتخابات میں شمالی ضلع کپوارہ میں پیپلز کانفرنس نے چیئرمین جبکہ اسی جماعت کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔
وسطی ضلع بڈگام میں آزاد امیدوار نے چیئرمین جبکہ نیشنل کانفرنس امیدوار نے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم ضلع بارہمولہ میں کورم کی کمی وجہ سے انتخابات کو ملتوی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صوبہ جموں کے ڈوڈہ اور ادھم پور اضلاع میں ڈی ڈی سی چیئرمینوں اور ڈپٹی چیئرمینوں کے عہدوں پر بی جے پی کے اراکین نے کامیابی حاصل کی ہے۔
ضلع ڈوڈہ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ بالترتیب بی جے پی کے ڈاننتر سنگھ اور سنگیتا رانی بھگت نے جیت لیا ہے جبکہ ضلع ادھم پور میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں پر بالترتیب بی جے پی کے لال چند بھگت اور جوہی پٹھانیہ نے کامیابی حاصل کی ہے۔
ضلع کپوارہ میں سجاد غنی کی قیادت والی پیپلز کانفرنس کے امیدوار عرفان پنڈت پورہ نے چیئرمین جبکہ اسی جماعت کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار حاجی فاروق نے ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ اپنے نام کر لیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے چار منتخب ڈی ڈی سی اراکین نے ضلع کپوارہ میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لئے ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ تاہم اپنی پارٹی کے ایک، عوامی اتحاد پارٹی کے ایک اور ایک آزاد منتخب ڈی ڈی سی رکن نے انتخابی عمل میں حصہ لیا۔
ضلع کپوارہ میں گذشتہ برس نومبر – دسمبر میں منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران پیپلز کانفرنس نے پانچ جبکہ نیشنل کانفرنس نے چار نشتیں جیتی تھیں۔ اگرچہ پیپلز کانفرنس نے ان انتخابات میں گپکار اتحاد کا حصہ رہ کر حصہ لیا تھا تاہم اس جماعت نے حال ہی میں گپکار اتحاد سے علیحدگی اختیار کی۔
وسطی ضلع بڈگام میں آزاد امیدوار نذیر احمد خان نے چیئرمین جبکہ نیشنل کانفرنس امیدوار نذیر احمد جہارہ نے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔
نذیر احمد خان، جو پی ڈی پی کے ضلع صدر بڈگام ہیں، نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ وہ بظاہر نیشنل کانفرنس کی حمایت سے چیئرمین کا عہدہ جیتنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ضلع بارہمولہ میں کورم کی کمی وجہ سے انتخابات کو ملتوی کیا گیا ہے کیونکہ لازمی دس اراکین کی شرکت کی بجائے صرف سات اراکین ہی انتخاب کے لئے ہونے والی میٹنگ میں آ پہنچے تھے۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کے دو دو اراکین اور آزاد امیدوار عرفان حفیظ لون کی عدم موجودگی اور کورم کی کمی کے بعد انتخابات کو ملتوی کیا گیا۔
پیپلز کانفرنس کے تین، اپنی پارٹی کے دو اور آزاد امیدوار سفینہ بیگ اور محمد مظفر انتخابات کے لئے ہونے والی میٹنگ میں موجود تھے جو کورم کی کمی کی وجہ سے بعد ازاں ملتوی کی گئی۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more