Wednesday, July 9, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Home

یلی کام کمپنیوں کو نجی جانکاری فراہم کرنے کے بعد صارف کیوں بار بار شک وشبہات کو جنم دیتا ہے

Gadyal Desk by Gadyal Desk
03/02/2021
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

India’s Solodarity with people POJK

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

19/04/2025

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025

شکیلہ اندرابی;241241;سرینگر;241241;دنیا میں جب سے ٹیکنالوجی کا انقلاب آیاخاص طور سے موبائیل فون اور انٹرنیٹ کا ۔ تو صارفین اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی کوشش کرتے رہے ۔ اور اس میں کامیاب بھی ہوتے گئے ۔ ان نئی نئی ٹیکنالوجیوں کونہ صرف سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے عوام کو فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ۔ بلکہ نجی طور اس میں کئی کمپنیاں میدان میں آئیں اور ان ایجنسیوں نے الگ الگ پلیٹ فارموں پر کئی طرح کی سہولیات فراہم کرنے کا آغاز بھی کیا ۔ اور اسکے عوض صارفین سے وقت وقت پر طرح طرح کے دستاویزات طلب کئے جاتے ہیں ۔ یا آن لائین موڈ پرجاکر اپنی ذاتی جانکاری فراہم کرنے کے لئے کہا جاتا ہے ۔ جس سے ان کمپینوں اور صارفین کے بیچ بھروسے کا ایک اٹوٹ رشتہ قایم ہوجاتا ہے ۔ ایک صارف جو کسی بھی ٹیلی کام کمپنی کو اپنی اسناد فراہم کرتاہے ۔ تو اس کے ذہن میں یہ خیالات آنے شروع ہوتے ہیں کہ کہیں اس جانکاری کو وہ دوسرے لوگوں کی رسائی میں نہ پہنچائے ۔ لیکن ٹیلی کام کمپنیاں اس بات کی بار بار وضاحت کرتی ہیں کہ ایک صارف کی ذاتی جانکاری کو وہ کسی بھی حال میں دوسرے کے ساتھ ساجھا نہیں کریں گے ۔ لیکن آج کل کے دور میں جب انٹر نیٹ نے ایک انسان کو اپنا محتاج بناکر رکھ دیا ۔ تو دنیا میں اس ٹیکنالوجی کی بدولت ان لوگوں کا بھی جنم ہوا ۔ جو اس ٹیکنالوجی کو اپنی انگلیوں پر گھوماتے ہیں ۔ اور ان ہی لوگوں کو اپنا محتاج بناکر رکھ چھوڑدیتے ہیں جو اس ٹیکنالوجی کے موجد ہیں ۔ جن کو آج کل کی جدید زبان میں ہیکر کہا جاتاہے ۔ دنیا میں اس وقت سائیبر کرایم کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے اور آئے دن دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں ہیکرس کے جھال میں پھنس جاتی ہیں اور ان کے آگے کبھی کبھی ان کی مانگوں کو لیکر اُن کے سامنے سرنڈر بھی کرناپڑتا ہے ۔ اور اس لئے اب صارف بھی اپنی طرف سے فراہم کردہ تمام اسناد کو کیسے محفوظ پائے گا ۔ جب سب کچھ ان ہیکرس کے ہاتھ میں چلا جاتا ہے ۔ کل ہی یہ جانکار ی بھی ہمارے سامنے آئی کہ ائیرٹیل نامی ایک نجی ٹیلی کام کمپنی کے ڈاٹا کو ہیکروں نے ہیک کیا ہے اور ان سے ایک بڑی ڈھیل کو منوانے کے لئے دباءو ڈالا جارہا ہے ۔ کمپنی کے اپنے بیان کے مطابق ان ہیکروں نے ابتدائی جانکاری کے مطابق 3500 ڈالر کی رقم بٹکوئین کی صورت میں طلب کی ہے ۔ ابتدائی اطلاعات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس ٹیلی کام کمپنی کے ابھی تک جن صارفین کی ذاتی جانکاری ہیکرس نے ہیک کی ہے ان میں سے زیادہ تر جموں وکشمیر سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جن کی تعداد 26 لاکھ بتائی جاتی ہے ۔ تاہم کمپنی کے ایک سینئر افسر جو کہ سائیبر سیکورٹی شعبے کو بھی دیکھتاہے نے کہا کہ اگرچہ ہیکرس نے اس طرح کی ایک ناکام کوشش کی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوپائے ۔ کیونکہ کمپنی کی تمام اہم جانکاریوں کو اس طرح سے رکھا گیا ہے ۔ جن کے بارے میں کوئی بھی معلومات حاصل نہیں کرسکتا ہے ۔ ۔ کمپنی کے اس افسر نے مزید بتایا کہ اگر ہمارے جو صارفین ہیں ان کی ذاتی جانکاری کسی طرح سے عام ہوگئی ہیں ۔ تو وہ کوئی دوسرا پلیٹ فارم ہوسکتا ہے نہ کہ ائیر ٹیل کا ۔ کمپنی کے اس افسر نے مزید بتایا کہ جنوری کے مہینے میں ایک سایبر حملہ ہوا تھا ،اور اس دوران ان ہیکرس نے کمپنی کو صارفین کی جانکاری چرانے کا ایک بہانہ تلاش کرنے کی بات کہی تھی اورکمپنی سے تاوان کی مانگ کررہے تھے ۔ لیکن ائیرٹیل کی کمپنی اپنے تمام صارفین کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ نہ ہی کمپنی سے اس وقت ہیکرس کوئی ڈاٹا چرانے میں کامیاب ہوئے تھے اور نہ ہی آگے آنے والے دنوں میں وہ اس طرح کی غیر مناسب کارروائی میں کبھی کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ اس کی بڑی وجہ ہے کہ کمپنی نے اپنے اور صارفین کے تمام دستاویزات سے متعلق جانکاری کو بلکل محفوظ طریقے پر رکھا ہے ۔ ان خدشات کے بعد عوامی ذہنوں میں بھی کئی اُلجھنےں پیدا ہوتی ہیں ۔ کہ ان ٹیلی کام کمپنیوں سے جب ایک ہیکر صارف کا ڈاٹا چُرا سکتا ہے تو وہ اس ڈاٹا سے پھر آگے کیا کیا کرسکتا ہے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ آج کل کے ہیکرس یا سائیبر کرائیم کرنے والے افراد کی نہ صرف سرگرمیاں بڑھ گئیں ہیں ۔ بلکہ لوگوں کو لوٹنے کا سلسلہ بھی وسیع ہورہا ہے ۔ جس سے کئی معصوم لوگوں کو لوٹا جار ہا ہے ۔ عوامی حلقوں نے بتایا کہ کئی جدید کمپنیاں جن کو ایک صارف استعمال کرنا چاہتاہے آن لائین موڈ پر ۔ وہ سب پہلے اس آدمی کی ذاتی جانکار ی حاصل کرنے میں دلچسپی دکھاتے ہیں ۔ اس کا آدھار کارڈ نمبر ۔ شناختی کارڈ نمبر ۔ فون نمبر،ایڈریس ۔ نام ۔ عمر ۔ پیشہ اور دوسری تمام جانکار ی ۔ تو جب اس طرح کی تمام جانکاری ان کمپنیوں کے پاس چلی جاتی ہیں ۔ پھر ایسے میں ایک عام آدمی اپنے آپ کو کس طرح سے محفوظ ہاتھوں میں محسوس کرے گا ۔ اس کا یہ شبہ کرنا کہ کہیں اس کی ذاتی جانکار ی اب عام لوگوں کو معلوم ہوگئی ۔ تو اس کے آگے جاکر کیسے اور کس طرح کے نتایج برآمد ہوسکتے ہیں ۔ لازمی بن جاتا ہے ۔ حال ہی میں ملک کے کئی ریاستوں خاص طور سے تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں آن لائین قرضے فراہم کرنے کا ایک ریکٹ سرگرم دیکھا گیا ۔ خاص طور سے کووڈ کی وجہ سے جب لاک ڈاون لگا یا گیا ۔ تو غریبوں اور متوسط طبقوں کو آن لائین قرضے فراہم کرنے کے لئے ایک تنظیم سامنے آگئی اور وہ لوگوں سے تمام طرح کی جانکاری لینے کے ساتھ ہی ان کو بلکل اسی وقت قرضہ بھی فراہم کرتی تھی ۔ لیکن چند دنوں بعد یہ جال ساز کمپنی ان سیدھے سادے لوگوں کو اپنے جھال میں پھنسا کر ان سے فی الفور قرضے کی وصولی چاہتے تھے ۔ اس پر لوگ تنگ آکر پھر خود کشی کو ہی ایک واحد راستہ مانتے تھے اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرتے تھے ۔ اس کے بعد جب معاملہ پولیس کے پاس پہنچا انہوں نے معاملے کی نوعیت سمجھ کر اپنا ایک جھال لگایا اور مجرم اس میں آکر پھنس گئے ۔ لیکن تب تک اس چنگل میں کئی لوگ آکر اپنی جان کو ختم کرچکے تھے ۔ عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں اور دیگر نجی یا سرکاری ایجنسیوں کو ایک صارف سے کم سے کم جانکاری حاصل کرنے کو اپنا شعار بنانا چاہئے تاکہ نہ ہی صارف کے لئے کوئی مشکل والے حالات پیدا ہوں اور نہ ہی ہیکرس کی طرف سے کمپنی کو ہی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکے ۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

FIR against 2 Kashmir news portals after army complains of fake news

Next Post

Congress Leaders condoles demise of Ghulam Mohd Ganie Congress Block President from Trigam Kishtwar

Related Posts

India’s Solodarity with people POJK
Home

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

by Gadyal Desk
19/04/2025
0

وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...

Read more

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025
THE CALL OF THE MOUNTAINS NORTH KASHMIR’S NEW FRONTIERS FOR ADVENTURE SEEKERS

گریز وادی کشمیر کی تہذیب اور کلچر کی پہنچان

09/01/2025
قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

09/01/2025
بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

05/01/2025
Next Post
Congress Leaders condoles demise of Ghulam Mohd Ganie Congress Block President from Trigam Kishtwar

Congress Leaders condoles demise of Ghulam Mohd Ganie Congress Block President from Trigam Kishtwar

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.