Saturday, May 10, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Home

نی پارٹی نامی سیاسی جماعت کی موجودہ سرگرمیاں ۔ ۔ ۔ دیگر پارٹیوں کےلئے چلینج کی آہٹ

Gadyal Desk by Gadyal Desk
03/02/2021
A A
نی پارٹی نامی سیاسی جماعت کی موجودہ سرگرمیاں ۔ ۔ ۔ دیگر پارٹیوں کےلئے چلینج کی آہٹ
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

India’s Solodarity with people POJK

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

19/04/2025

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025

شکیلہ اندرابی;241241;سرینگر;241241;جموں وکشمیر میں اس وقت سیاسی سرگرمیاں کافی عروج پر ہیں ۔ اور مختلف سیاسی پارٹیاں عوام میں جانے سے پہلے اپنے کیڈروں کی طاقت کو مضبوط بنانے کے لئے تگ و دو کررہے ہیں ۔ لیکن اس میں کئی پارٹیاں سبقت لینے میں کافی مشقت کررہی ہیں ۔ ان میں بھاجپا اور اپنی پارٹی کی سرگرمیاں کچھ اس انداز سے جاری ہیں ۔ جس کی بدولت ان کی موجودگی کا احسا س اب پورے جموں وکشمیر میں ہورہا ہے ۔ اس وقت اپنی پارٹی جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ دلانے کے لئے جو ان تھک کوششیں کررہی ہے ۔ وہ سب پر عیاں ہور ہا ہے ۔ پارٹی کے سربراہ الطاف بخار ی اس وقت ایک تابناک لیڈر کی طرح سیاسی افق پر نظر آرہے ہیں ،اگرچہ ان کی سیاسی زندگی کاسفر مختصر ساہے اور سال 2014 کے ریاستی انتخابات کے دوران ہی ان کا سیاسی سفر پیوپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ شروع ہوا ۔ اور پی ڈی پی اور بھاجپا کی مخلوط سرکار میں وہ بحثیت کابینہ وزیر شامل کئے گئے ۔ اورایک بار پھر سے محبوبہ مفتی کی سربراہی والی حکومت میں انکو کئی اہم قلمدان سونپے گئے جن میں خزانہ اور تعلیم کا محکمہ تھا ۔ اگرچہ اس دور میں ان کے قلمدانوں کولیکر کئی ممبران ناراض بھی ہوئے تھے ۔ جن میں بشارت بخاری اور عمران رضا انصاری سمیت سجاد غنی لون قابل ذکر نا م ہیں ۔ تب بھی کابینہ وزیر کی حیشت سے جگہ ملی اور اس وقت تک وزیر کے عہدے پر فائیز رہے جب تک بھاجپا نے حکومت سے اپنی حمایت واپس نہ لی ۔ اور سرکارگرانے کا اعلان کیا ۔ اسکے بعد الطاف بخاری کا نام اس وقت سرخیوں میں آیا جب یہ قیاس آرائیاں لگائی جارہی تھیں ،کہ بھاجپا ایک بار پھر سے پی ڈی پی کے ان لیڈروں کے ساتھ ملکر حکومت تشکیل دے گی جو محبوبہ مفتی سے ناراض ہیں ۔ ذرایع سے یہ بھی پتہ چلا تھاکہ اب بھاجپا چاہتی ہے کہ الطاف بخاری وزیر اعلیٰ بنے اور انکے ساتھ آنے والے لیڈران کا ہم خیر مقدم کرینگے ۔ لیکن یہ خبر چند ہی وقت بعد ماند پڑگئی ۔ اور ایک نئی خبر نے جنم لیا کہ اب نیشنل کانفرنس ،کانگریس اور پی ڈی پی ملکر حکومت کی تشکیل کریں گے ۔ اور الطاف بخاری کو بحثیت وزیر اعلیٰ تسلیم کیا جاچکا ہے ۔ اور اس بات کو طے مانا جارہا تھا ۔ یہاں تک کہ خود الطاف بخاری نے ایک اردو نیوز چینل سے اس بارے میں بات کرتے ہوئے دبے الفاظ میں کہا تھا کہ ایسا کوئی پلان اس وقت سبھی سیاسی جماعتوں کے روبہ رو ہے لیکن وزیر اعلیٰ کون ہوگا ابھی طے نہیں ہے ۔ یہ خبر بھی چند ہی گھنٹوں تک سرخیوں میں رہی ۔ کیونکہ اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے اسمبلی کو ہی راتوں رات برخواست کرنے کا حکم نامہ صادر کیا ۔ اور یوں الطاف بخاری کا وزیر اعلیٰ بننے کا خواب ادھورا رہا ۔ اس کے بعد جموں وکشمیر کے حالات نے ایسی کروٹ لی ۔ کہ یہاں کے سیاسی منظر نامے میں کئی ایسے اتار چڑھاو سامنے آئے کہ نہ تو سیاست دان ہی نظر آئے اور نہ ہی کوئی سیاست کرنے کی حالت میں تھا ۔ اس بیچ سیاست کے اُفق پر ایک نئی سیاسی جماعت نے جنم لیا جس کا نام اپنی پارٹی رکھا گیا ۔ اس جماعت نے کشمیر کی سیاسی گلیاروں میں ایسی ہلچل مچادی کہ سارے سیاسی لیڈر جو بھی پی ڈی پی یا دوسری پارٹیوں سے ناراضگی کا اظہار کرچکے تھے ۔ اس پارٹی میں شامل ہوئے ۔ جن میں دلاور میر،اشرف میر،اور غلام حسن میرکے علاوہ عثمان مجید شامل ہیں ۔ ان لیڈران کی شمولیت سے پارٹی میں ایک نیا جوش اور ولولہ نظر آیا ۔ اس پارٹی کی ایک اور خصوصیت یہ بھی سامنے آئی کہ اس نے ایک منظم طریقے پر جنم بھی لیا اور منظم طریقے پر آگے بڑھتے ہوئے ایک کاررواں کو اپنے ساتھ لیا ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ پارٹی کے سربراہ نے ان معاملات پر کھل کربات کرنی شروع کی ۔ جن پر دوسری پارٹیوں کے سیاست دان بات بھی نہیں کرپارہے ہیں ۔ مثلاََ وزیر اعظم سے دلی میں جاکر جموں وکشمیر کےلئے;838465846972797968; کی مانگ کرنا ۔ پیکیج کی مانگ ;736583; میں جانے والے جموں وکشمیر کے امیدواروں کے لئے دئے جانے والی سہولیات دوبارہ فراہم کرانا ۔ سیاسی تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے کہ الطاف بخاری اس وقت وہ پوزیشن لئے ہوئے ہیں جو ایک وقت میں یہاں کے قدآور سیاست دانوں نے لی رکھی تھی ۔ چاہے وہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پہلے والے سیاست دان ہوں یا پھر مفتی محمدسعید یا پھر بخشی غلام محمد کے زمانے کے سیاست دان ہوں ۔ جنہوں نے نہ صرف جموں وکشمیر میں عوام کے ساتھ ایک اٹوٹ رابطہ بنایاتھا بلکہ دہلی سرکار کے ساتھ ہمیشہ رابطے میں رہتے تھے ۔ تاکہ ان کی طرف سے اپنائی جانے والی پالیسیوں کو جموں وکشمیر کے لوگوں کو سمجھاپائیں اور یہاں کے عوام کی مانگوں کو دہلی سرکار تک پہنچائیں ۔ جس سے دونوں طرف کا پیغام رسانی کا کام بھی ہوجاتا تھا ۔ اور عوام کی منشاکے مطابق کام بھی ہوجاتے تھے ۔ بلکل ویسے ہی اس وقت الطاف بخاری دہلی میں ایک قدم رکھے ہوئے ہیں اور دوسرا قدم جموں وکشمیر میں ۔ تاکہ مرکز اور یہاں کے عوام کی جو دوریاں حال کے دنوں میں کئی وجوہات کی بناء پر سامنے آئی ہیں وہ کسی حد تک کم ہو جائیں ۔ اسی کے مد نظر اس وقت جو سیاسی جماعتوں کے لیڈران اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں وہ فقط باتوں پر نہیں بلکہ کام اور کردار کو مدنظر رکھ کر کی جارہی ہے ۔ پارٹی سربراہ نے اس حوالے کئی بار اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا کہ ہم ایک ایمان دار سیاست دان کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ کوئی بھی لیڈر یا پارٹی ان کے خلاف الزام لگانے سے گریز ہی کرے گی ۔ ان کایہ بھی کہنا تھا ۔ کہ آج تک کشمیر ی عوام کو سیاست دانوں نے جس اندھیرے میں دھکیل کر اپنی سیاست کی دکان چمکا کر رکھی ہے ۔ عوام کو اس سے میں باہر نکالنے آیا ہوں ۔ میں عوام کے سامنے حقیقت رکھنے کی کوشش کروں گا ۔ تاکہ وہ آج تک اپنائی گئی سیاسی چالوں کو سمجھ سکیں ۔ اور عوام خود فیصلہ کرنے کا مجاز ہے کہ وہ کس قدر اس بات کو سمجھ سکیں گے ۔ اس وقت کئی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں کیونکہ ان کے بقول اس پارٹی نے اب تک جو سیاسی ہدف حاصل کیا ہے ایک مختصر وقت میں کسی دوسری پارٹی کے لئے ایسا کچھ کرنا نہ صرف مشکل ہے بلکہ ناممکن بھی ۔ گذشتہ سال ڈی ڈی سی کے انتخابات میں بھی اس پارٹی نے توقع سے ہٹ کر ایک اچھی پوزیشن بنالی ۔ جو کہ کئی مہینوں پرانی پارٹی کے لئے مشکل تھا ۔ لیکن لیڈران کی کاوشوں اور محنت کی بناء پر عوام نے اس پارٹی سے وابستہ لیڈران پر اپنا بھروسہ جتایا اور ووٹ دیکر ان کے ممبران کو کامیاب بنایا ۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اپنی پارٹی اس وقت جس راہ پر گامزن ہے اور عوامی خدمت کو اپنا شعا ر بنانے کی کوشش کی ہے اس بناء پر آنے والے دنوں میں یہ پارٹی ایک ایسا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے جو ابھی تک یہاں کی دوسری مقامی پارٹیوں نے حاصل کیا تھا ۔ تاہم چند عوامی نمائیندوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ اگر اس پارٹی نے بھی عوامی خدمت سے ہٹ کر دوسرے کاموں پر اپنی توجہ مبذول کی تو اس کا بھی وہی حال ہوسکتا ہے جو دوسری پارٹیوں کا ہوا ہے ۔ عوام نے اس رائے کا بھی اظہار کیا کہ اپنی پارٹی اس وقت عوام کے لئے جو تگ و دو کررہی ہے ۔ اور جموں وکشمیر کے لوگوں کے مسائل ہر چھوٹے بڑے پلیٹ فارم پر اٹھا رہی ہے ۔ تو آئیندہ آنے والے وقت میں جب بھی کبھی الیکشن کا انعقاد ہوگا ۔ تو نہ صرف عوام ان کو اقتدار حاصل کرنے میں اپنا پورا تعاون دیں گے بلکہ کرسی تک کا راستہ طے کرنے میں کوئی بھی مشکل یا اڑچن نہیں آئے گی ۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

E-paper 03-02-2021

Next Post

Minor girl found hanging in house

Related Posts

India’s Solodarity with people POJK
Home

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

by Gadyal Desk
19/04/2025
0

وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...

Read more

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025
THE CALL OF THE MOUNTAINS NORTH KASHMIR’S NEW FRONTIERS FOR ADVENTURE SEEKERS

گریز وادی کشمیر کی تہذیب اور کلچر کی پہنچان

09/01/2025
قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

09/01/2025
بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

05/01/2025
Next Post
Minor girl found hanging in house

Minor girl found hanging in house

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.