رینگر، جنوری29;223223;اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں وکشمیر بینک کے 8;46;23فیصد شیئرز(حصص)اور واجبات کی یونین ٹیراٹری لداخ کو منتقلی کے لئے اپنائے گئے طریقہ کار پر گہری تشویش ظاہر کی ہے ۔ جمعہ کو منعقدہ ایک ایک تقریب میں عاشیے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر کے اثاثوں کی تقسیم کرتے وقت سبھی اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیاجائے ۔ فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ انتظامی فیصلے کو یکطرفہ اور آمرانہ نوعیت کا قرار دیا ۔ انہوں نے جے اینڈ کے بینک جموں وکشمیر کے شہریوں کا قیمتی سرمایہ ہے جس کے اثاثوں کی تقسیم حقیقی حصہ داروں کو اعتماد میں لئے بغیر کرنا بدقسمت آمیز ہے ۔ انہوں نے کہاکہ’’جموں وکشمیر دہائیوں سے ہماری معیشت میں ریڑھ کے طور رہی ہے، اور یہ مقامی لوگوں کی حمایت اور تعاون کی وجہ سے پھلا پھولا اور ترقی کی جنہوں نے اِس پر اپنا بے حد اعتماد اور بھروسہ جتایا‘‘ ۔ انہوں نے کہا’’4;46;583کروڑ شیئرز کو لداخ یونین ٹیراٹری کو منتقل کا فیصلہ آمرانہ ہے جس سے جموں وکشمیر کے مقامی لوگوں میں سخت مایوسی ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور حتمی فیصلہ لینے سے قبل سبھی حصہ داروں کو اعتماد میں لیاجائے‘‘ ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح حکومت نے غیر منصفانہ طور جے کے ہاوَس چنکیہ پوری کے اثاثہ جات یوٹی لداخ کو منتقل کئے جس کی وجہ سے جموں وکشمیر کے شہریوں کے ساتھ امتیاز برتا گیا ۔ انہوں نے کہا’’جے کے ہاوَس اثاثہ جات کی منتقلی بھی اس وجہ سے غیر منصفانہ تھی کہ مرکزی زیر ِ انتظام جموں وکشمیر کی آبادی لداخ یونین ٹیراٹری سے بہت زیاد ہ ہے ۔ اس کے علاوہ جموں وکشمیر کے ملازمین لداخ سے کئی گناہ زیادہ ہے ۔ اسی طرح انتہائی اہم شخصیات جیسے اراکین قانون سازیہ اور جموں وکشمیر ہائی کورٹ ججوں کی رہائش کو بھی لداخ یوٹی کو منتقل کیاگیا ہے جہاں کوئی قانون ساز اسمبلی نہیں ہے‘‘ ۔ ایسے فیصلے جات جموں وکشمیر کے حصہ داروں کے ساتھ باقاعدہ صلاح ومشورہ کے بعد لئے گئے ۔ انہوں نے کہا’’اس وقت جموں وکشمیر کی اکثریتی آبادی انتظامیہ کے طور طریقہ سے خود کو الگ تھلگ محسوس کر رہے ہیں ، انتہائی قابل ترین مقامی افسران کا کیڈر ہونے کے باوجود جموں و کشمیر میں مختلف انتظامی محکمہ جات کے اہم عہدے غیر مقامی افسران کو دیئے گئے ہیں ‘‘ ۔ بخاری نے لیفٹیننٹ گورنر سربراہی والی جموں وکشمیر حکومت سے گذارش کی ہے کہ من مرضی سے فیصلے لینے کے رجحان کو روکیں ۔ مقامی لوگوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے اُن کے اعتماد کو جیتنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں ۔ اپنی پارٹی صدر نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں ، ایک ایسی تبدیلی جس سے فیصلہ سازی عمل میں اُن کی مناسب نمائندگی ہو اور دیرینہ مطالبات حل ہوں ۔ حکومت ِ ہند کی طرف سے جموں وکشمیر کیلئے جو ترقیاتی ماڈل پیش کیاجارہا ہے اُس میں اقلیتی طبقہ جات کے مفادات کو برقرار رکھتے وقت اکثریتی آبادی کے ساتھ کسی قسم کا امتیاز وتعصب نہ برتاجائے ۔ بخاری نے کہاکہ اگر جموں وکشمیر اور لداخ یونین ٹیراٹر کے درمیان اثاثوں اور واجبات کی منصفانہ تقسیم کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات نہ کئے گئے ، تو اِس سے لوگوں میں اعلیحدگی اور اجنبیت کا احساس مزید بڑھے گا اور خرمن ِامن کو زک پہنچانے والے عناصر ایسا ہی چاہتے ہیں ۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more